en-USur-PK
  |  
20

اسلام اور مسیحیت میں گناہ

posted on
اسلام اور مسیحیت میں گناہ

اسلام اور مسیحیت میں گناہ

 

بہت سے لوگ اس غلط فہمی کا شکار ہیں کہ تمام مذاہب ایک ہی طرح کی اخلاقی تعلیم دیتے ہیں اور  ان کے درمیان معمولی نوعیت کے اختلافات ہیں۔ حقائق کی تفہیم جہاں ہم پر جنابِ مسیح اور محمد اور اللہ کے مابین سطحی مماثلت سے متعارف کرواتی ہے، وہیں، تعلیمات کے مابین واضح خلیج کی موجودگی کا احساس ہوتا ہے۔ نتیجتاً ان عقائد کی رو سے اعمال بھی اختلاف کا شکار ہوتے ہیں۔

اسلام میں گناہ کی بنیادیں:

اسلام میں اللہ گناہ کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔

گناہ کی سنگینی اور مسیحیت :گناہ کے برے میں مسیحیت میں کوئی دہرا معیار نہیں، پاکیزگی خدا کا واحد معیار ہے۔ 

 احبار 11:45 اور 19:2 اور 1-پطرس 1:16 میں لکھا ہے مقدس ہونا کیونکہ میں قدوس ہوں ،  پھر فرمان آیا ہے کہ " کیونکہ میں خداوند لاتبدیل ہوں " ملاکی 3:6؛ عبرانیوں کے نام خط  اس کے 13 باب اس کی 8 آیت، اور رومیوں میں یوں لکھا ہے کہ " سب نے گناہ کیا اور خدا کے جلال سے محروم ہیں ، "  (رومیوں کے نام خط 3:23)

زناکاری بائبل میں سختی سے منع ہے (متی 5 باب اس کی 27 تا 28 آیات) جبکہ اس کے برعکس اسلام میں محدود نوعیت کی زنکاری جائز ہے (سورۃ 24 اس کی 33 آیت؛ 4:24؛ 33:37)

مسیحیت کے برعکس اسلام میں تمام گناہ یکساں طور پر غلط نہیں۔ گناہوں کو بہت سے درجوں میں تقیسم کردیا گیا ہے(اگرچہ مشکلات کا شکار ہے) ، لیکن بنیادی طور پر دو اقسام ہیں، گناہ کبیرہ ، اور گناہ صغیرہ۔ گناہِ کبیرہ کی فہرست کافی بڑی ہے مگر عمومی طور پر انکی فہرست کچھ یوں ہوگی:

1۔ شرک کرنا

2۔ جادوگری کرنا

3۔ غیرشرعی وجہ کے قتل کرنا

4۔ سود کا استعمال (زیادہ شرح کے ساتھ قرضہ فراہم کرنا)

5۔ کسی یتیم کی ورثہ پر ناجائز قبضہ کرنا

6۔ جنگ (جہاد) میں پیٹھ دکھانا

7۔ماں باپ کے حکم کی نافرمانی کرنا

8۔ جھوٹی گواہی دینا (جھوٹ بولنا)

9۔ غربت و افلاس کی بنا پر اپنے بچوں کو قتل کرنا ممنوع ہے

10۔ ہمسایہ کی بیوی سے ناجائز تعلقات رکھنا (زناکاری)

11۔ شراب پینا

12۔ جوا کھیلنا

باوجود اس کے کہ یہ سب گناہ کبیرہ کے زمرے میں آتے ہیں، تعلیمات ِ محمدی کے مطابق یہ گناہ سنجیدہ نوعیت کے نہیں۔

جیسے ہم اوپر ذکر کر چکے ہیں، زنکاری حرام ہے، زنا (سورۃ 24:33) اور متاع (سورۃ 4:24) کی اجازت ہے۔ پس اسلام میں گناہ کی حساس نوعیت اور تعلیم  کے بارے میں اختلاف پایا جاتاہے۔  مثال کیطور پر زمینی زندگی میں شراب حرام ہے ـسورۃ 5 اس کی 90 تا 91 آیتہ، لیکن اسلام جو جنت پیش کرتا ہے ، اس میں شراب دستیاب ہے (سورۃ 56:18؛ 76:5، اور 17؛ 78:34) ۔ دنیا میں 4 بیویاں رکھنے کی اجازت ہے ( مختصر وقت کے لئے بیویوں اور حرموں کے علاوہ) اور زناکاری کی بھی (سورۃ 4:3) لیکن جو تصورجنت اسلام میں رائج ہے ، اس میں 72 حوریں بمطابق ( ترمزی ، حدیث نمبر 1067، 1494 ؛ سوفٹ وئیر عالم) ، اور دیکھئے سورۃ 56 اس کی 22 تا 40 آیات، اور سورۃ 55:72 پر ابن کثیر کی تفسیر ) اور لڑکوں کے حوالے سے (سورۃ 52 اس کی 24 ؛ 56:17؛ 76:19)

عام طور پر جھوٹ بولنا حرام ہے، لیکن تکیہ کے عقیدہ کی رو سے مسلمان کو یہ شرعی طور پر یہ حق حاصل ہے کہ غیر مسلموں سے جھوٹ بول سکیں۔ محمد کا ایمان تھا کہ جھوٹ بولنا جائز تھا، " انشااللہ، اگر میں کوئی کام کرنے کے کسی سے عہد باندھوں، اور ایسا محسوس کروں کہ کچھ اور زیادہ قابلِ ضرورت ہے تو میں جو زیادہ مناسب معلوم ہوگا، وہ کرنے کو ترجیح دونگا اور اپنی وعدہ خلافی کی تلافی کردونگا" ( البخاری، حدیث 361: جلد نمبر 4) سورۃ 66:2 کیمطابق اللہ کی جانب سے مسلمان وعدوں کی پاسداری سے مبرا ہیں۔

جھوٹ بولنا جائز ہے کیونکہ اللہ دھوکہ دے سکتاہے۔ اللہ تعالی خود کو سب سے بڑا چالباز گردانتا ہے، "خوب چال چلنے والا" (سورۃ 3:54؛ 8:30) اور لوگوں کو گمراہ کردیتا ہے، (سورۃ 4:88اور 143؛ 7:178اور 186؛ 13:27) قتال بظاہر جرم ہے ، لیکن فتنہ کو ختم کرنے کے لئے اس کی اجازت دی گئی ہے ( سورۃ 2:191؛ 2:217) یا کفر (سورۃ 8:39) ۔ یہانتک کہ مسلمانوں کو یہ ہدائیت دی گئی کہ اگر کوئی اپنے دین کو چھوڑ کر اسلام قبول نہ کرے تو وہ واجب القتل ہے، (9:5) پس اگر کوئی اسلام قبول نہیں کرتا یا فتنہ کو فرو کرنے کی ضرورت پیش آئے تو قتال کی اجازت ہے۔ کفار کے قتل کی کوئی سزا نہیں ( البخاری، حدیث نمبر 283 جلد نمبر 4)۔

گو کہ جادوگری گناہ ہے مگر محمد نے اس کی اجازت دی۔ (مسلم ، حدیث نمبر 5449، 5452، 5456، جلد نمبر 26) عظیم گناہوں سے میں یہ رویہ مدنظر رکھتے ہوئےدیکھتے ہیں کہ محمد نے نہ صرف بچوں کو اپنے والدین کی فرمانبردای سے ممانعت کی تعلیم دی بلکہ انہیں والدین کی قربت سے بھی محروم کردیا۔ ( سورۃ 9:23)

باوجود ان تمام بے ضابطگیوں اور بے ربط کے اللہ گناہ کی ضرورت پرپرزور تائید کرتا دکھائی دیتا ہے ۔ 

"اس ذات باری تعالی کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، اگر تم گناہ نہ کرو ، تو اللہ تمہارا نام و نشان ہی مٹا ڈالیگا، اور ان جیسا کردیگا وہ گناہ کرتے اور پھر اللہ سے  معافی کے طلبگار ہوتے ہیں اور اللہ بڑا معاف کرنیوالا ہے ، (مسلم ، حدیث نمبر 6622، 6621، کتاب نمبر 37، جلد نمبر 4)

یہاں یہ بات واضع ہو جاتی ہے کہ اللہ کے ہاں گناہ کتنا اہمیت کا حامل ہے ، کہ اگر آپ گناہ نہ کریں تو آپ کو صحفہ ہستی سے مٹا ڈالا جائیگا۔ گناہ کرنا مسلمانوں کے لئے لازم قرار دیدیا گیا ہے، تا کہ وہ توبہ کی طرف مائل ہوں اور بخشے جائیں۔

تو پھر مسلمان کس طرح سے جنت میں داخل ہونگے؟

اللہ مسلمانوں کے گناہ اور نیکیاں پلڑے میں تولتا ہے، (سورۃ 7اسکی 8 تا 9 آیات؛ 21:47؛ 23 اس کی 101 تا 103 آیات) اگر عمل صالح، برے اعمال سے زیادہ ہوں تو جنت میں داخلہ یقینی ہے۔ اس سلسلہ میں مسلمانوں کی مدد کے لئے اللہ فرماتا ہے " جو صغیرہ گناہوں کے سوا بڑے بڑے گناہوں اور بےحیائی کی باتوں سے اجتناب کرتے ہیں۔ بےشک تمہارا پروردگار بڑی بخشش والا ہے۔" (سورۃ 53:32)نیک اعمال، گناہوں کو مٹا دیتے ہیں (سورۃ 5:39؛ 11:114؛ البخاری ، حدیث نمبر 504، جلد نمبر 1) اس جہاں میں سزا کا مطلب، اگلے جہاں میں کوئی سزا نہیں (البخاری،حدیث نمبر 17، جلد نمبر 1)

علاوہ ازیں، قرآن کا ہر حروف جو عربی میں پڑھا جائے، دس نیکیوں کے مترادف ہے، یعنی عربی میں قرآن پڑھنے والوں کے حصہ میں دس نیکیاں ڈال دی جاتی ہیں

(ترمزی ، حدیث نمبر 2327، جلد نمبر 3) عمل صالح کئی گنا بڑھ جاتے ہیں، 700 مرتبہ (سورۃ 4:40؛ 6:160؛ البخاری حدیث نمبر 40، جلد نمبر 1اور بآسانی دستیاب ہیں (البخاری ، حدیث نمبر 112، 114، جلد نمبر 4؛ حدیث نمبر 335، 412 ، جلد نمبر 9، حدیث نمبر 507)۔ کلمہ شہادت پڑھنے کی صورت میں دس نیکیاں آپ کے کھاتے میں ڈال دی جاتی ہیں۔

ان تمام باتوں سے ہمیں یہ تاثر ملتا ہے، کہ نہ صرف گناہ بآسانی قابلِ معافی ہیں ، بلکہ جنت میں دخول بھی یقینی ہے ۔ بہرحال، اللہ کی جانب سے الہام کے زیر اثر یہ بتلاتا ہے کہ عمال صالح کی بدولت جنت میں داخل نہیں ہوا جاسکتا۔ (البخاری، حدیث نمبر 577، جلد نمبر 7؛ حدیث نمبر 474، جلد نمبر 8)ایسا ممکن ہے کہ اللہ تعالی آپ کو معاف نہ فرمائے! (سورۃ 4:116) آخری خلیفہ فرماتے ہیں: " خدا کی قسم، اگر میں ایک پاؤں جنت میں ہوں میں تب بھی میں، اللہ کے مکر سے محفوظ نہیں!" ( خالد محمد خالد، رسول کے جانشن)

خلاصہ :

ہم نے دیکھا کہ دینِ اسلام  کو  گناہ کی سنگینی پر کوئی اعتراض نہیں، بلکہ گناہ بآسانی معاف ہو سکتے ہیں۔ جبکہ مسیحیت میں معافی نیک کے اعمال کے ذریعے سے ممکن نہیں، اور اس اصول پر کوئ سمجھوتہ نہیں کرتی ۔ ہمارے دلوں، دماغوں کو بدلنا ہی اولین ترجیح ہے۔ مسیحیت میں گناہوں کی معافی صرف اور صرف جناب ِ مسیح کے کفارہ بخش خون کے ذریعے سے ہی ممکن ہے ، جبکہ اسلام کفارہ کا منکر ہے ، سورۃ 4:112؛ اور سورۃ 17:15 ملاحظہ کیجیئے)

پاکیزگی سے متعلق کتاب مقدس کا خدا اور قرآن کا اللہ دو مختلف آراء رکھتے ہیں، اللہ نےمسلمانوں کو من مانی کرنے کی اجازت دی رکھی ہے اور چاہتا ہے کہ مسلمان گناہ کے مرتکب ہوں؛ جبکہ یہواہ ، دل، جان اور جسم کی تقدیس کا تقاضا کرتاہے (انجیل بمطابق متی رسول 5:28) ایسا ممکن نہیں کہ وہ گناہ کے سسب آلودہ نہ ہوں اور پھر خداوند مسیح کے کفارہ بخش خون کے بغیر بہشت میں داخل ہو سکیں۔ صرف جنابِ مسیح کی راستبازی ہی نجات بخشتی ہے اور بہشت میں داخل ہونیکا واحد راستہ ہے۔

Posted in: مسیحی تعلیمات, خُدا, بائبل مُقدس, یسوع ألمسیح, نجات, اسلام, مُحمد, غلط فہمیاں | Tags: | Comments (9) | View Count: (28410)

Comments

  • Dear Raza Khan: And we are extensively disappointed that instead of appreciating us for digging out the truth about Islam you should have discussed among your all 72 sects long ago, you are cussing us for nothing. Had you told the truth to your youngest ones about your religion we wouldn't have to share this secret or hidden knowledge of Islam from your people for your own good! Blessings!
    26/10/2014 10:06:56 AM Reply
  • Dear Brother. I am really very disappointed by your research you share in this article. I dont care what relegion and belief u follow, but as a scholar of what ever religion, you should understand the fact that no religion in the world encourage their followers to perform sinful acts. Quoting the references from the Quran is very easy, but u suppose to understand that as well. Please dont interpret the religious things the way you want to. Show the right path to the people not the confused and biased point of view.
    26/10/2014 2:20:32 AM Reply
    • @Raza Khan: By the way my dear friend, you are not allowed to interpret your own religion since you are not allowed to ask questions, if you do it then you will be considered enemy of Allah, since Surah Qur'an 5:101-102—O ye who believe! Ask not questions about things which, if made plain to you, may cause you trouble. But if ye ask about things when the Qur'an is being revealed, they will be made plain to you, Allah will forgive those: for Allah is Oft-forgiving, Most Forbearing. Some people before you did ask such questions, and on that account lost their faith. So my friend Raza please say thanks to the Christian Missionaries who worked hard to educate your lot other wise you would have been long gone into nothingness with your faith, may Jesus show His mercy upon your souls and hearts! Amen in the name of the most High!
      26/10/2014 3:21:22 AM Reply
    • @Raza Khan: Brother thank you for your advice, well you need to ask those Muslims who have accepted Jesus as their Lord and Savior and how much peaceful they have become like Nabeel Qurashi, or other Jihadists if you do search on Youtube? If we help people to become more like humans then it should be appreciated instead cussing! As far as understanding Islam is concerned, then I think or must that you Muslims don't understand the reason that what role religion has to play in one' life? Is it to obey God and take care of His creation? or to obey a prophet whose deeds do not match the Incarnate Revelation of God, the True Light, The Word of God, Jesus Christ? Just look around the Muslim world, killings of innocents, debauching, bribe, dishonesty, wars, discrimination, Taqqiya (holy lies) permission to lie to Jews and Christians by Muslim in Sharia,etc.. And in the last I will advice you to read a very famous Surah of your Qur'an which clearly states that we Christians have the upper hand over Muslim when it come to interpret Religion, even your Qur'an! 10:94 And please feel free to learn Islam from Christians if you wish! Blessings!
      26/10/2014 3:09:26 AM Reply
  • @Junaid: Please visit following website to find the right path. http://www.irf.net/faq.html May Allah bless you and show you and your team the right path.
    12/10/2014 2:39:00 PM Reply
    • @Zeeshan Amed: Brother first of all please show me that all the allegation against your dear self made scholar Z.Nayak has been removed? since he was declared heretic by his own Muslim scholars, I feel obliged to say sorry! But to you I have a question, if you think Islam is the right path, then please do answer my question, why then you people still prayers 5 times a day for seeking the right path?
      14/10/2014 9:54:23 PM Reply
  • I CON,T BELIVE JESUS BUT Y. JESUS IS ONLY THE PROPHET OF ALAH HE IS NOT SON OF ALAH. AND PRPHET EASA IS RESPECTED FOR US
    28/06/2014 1:43:19 AM Reply
    • @IM MUSLIM COMMANDO: Brother first of all, after coming 600 years, neither Mohammad nor any Muslim can decide whether Jesus Christ was/is the Son of God (Not Allah) or Not! Secondly if we don't believe in the Fatherhood of God, then we have to admit that the originator of fatherhood or motherhood is man not God, If every thing comes from God, and world is nothing but a shadowy reflection for what is God like and reveal His being as the ultimate Creator and Provider, Sustainer then one should not have problem accepting God as Father, since He is the sole cause of everything without having any cause for His being, that is why He is called "Khuda" or God! Thirdly Please consider one thing, how can the wives of Mohammad can be considered as Mothers of the Millat, "Nation"? Does it mean that every Muslim has to come out of their wombs? And the most important point is, who is the wife of God according to Christianity? can you tell us, where it is written that Christians believe that God has/had a wife? If you help us to find a piece of scripture which may support your mentality? And on top of that, according to Qur'an your own book, Mary bore a child "Esa" without having sexual intercourse with any man, for she was chosen among all the women unlike "bibi Amina" don't you think Mary is more greater than Allah, since your Allah can't have a child without a woman, but a woman can have a child without man?
      02/08/2014 10:00:02 AM Reply
    • @IM MUSLIM COMMANDO: But Quran believe he is more than a prophet.
      28/06/2014 7:18:45 AM Reply
Comment function is not open
English Blog